آنکھیں حضورؐ سے میں ملاؤں گا کس طرح روزِ جزا میں سامنے آؤں گا کس طرح
فردِ عمل پڑھیں گے فرزتے تو اس گھڑی گردن جھکی ہوئی میں اٹھاؤں گا کس طرح
ہر امتی کے واسطے بے چین ہوں گے آپؐ مجھ سا بھی امتی ہے بتاؤں گا کس طرح
قدموں میں آپؐ کے مری مٹی عزیز ہو اب لوٹ کے یہاں سے میں جاؤں گا کس طرح
محفل میں ہوں گے سعدیؔ و حسانؔ و بن زبیرؔ اشعار نعت کے میں سناؤں گا کس طرح