آمدِ حضور ہے آمدِ حضور ہے سارے جگ کودیکھو یارو نورو نورو نور ہے
جبریل امین نے آکر کعبے پہ جھنڈا لگایا سارئ جگ پہ ہوگیا یارو رحمت والا سایا آقا کے دیوانوں کا دل آج بڑا مسرور ہے
جن کی خاطراللہ تعالیٰ سارے جہان بناۓ اللہ کی وہ رحمت بن کر اس دنیا میں آۓ ختم کیا سب جگ سےہنیرا جگ کوکیاپرنورہے
اےدیوانو پیارے نبی کے نغمے لب پہ سجاؤ جھومتے جاؤ سارے جگ کوتم یہ بات بتاؤ آج دیوانو جشن مناؤ رب کاآیا نور ہے
جھنڈے لگاؤ جھنڈیاں لگاؤ گلیاں بازار سجاؤ پکڑکےہاتھ میں تم جھنڈا اور لہراتے جاؤ خوش ہوجاۓ گادل سب کا جو بھی چور چور ہے
ثاقبؔ عرفاں سارےجگ میں یہ اعلان کرادے اُن کا عاشق اُن کا دیوانہ ہراک کویہ بتادو آج کا دن تو خوشی کادن ہےپیارے نبی کا ظہورہے