ایسا تجھے خالق نے طرح دار بنایا یوسف کو تیرا طلبِ دیدار بنایا
طلعت سے زمانہ کو پُر انوار بنایا نگہت سے گلی کوچوں کو گلزاربنایا
دیواروں کو آئینہ بناتے ہیں وہ جلوے آئینوں کو جن جلوؤں نے دیوار بنایا
کونین بناۓ گۓ سرکار کی خاطر کونین کی خاطر تمہیں سرکار بنایا
کنجی تمہیں دی اپنے خزانوں کی خدا نے محبوب کیا مالک و مختار بنایا
عالم کے سلاطین بھکاری ہیں بھکاری سرکار بنایا تمہیں سرکار بنایا
اے ماہِ عرب مہرِعنجم میں تیرے صدقے ظلمت نے مرے دن کو شبِ تر بنایا
اُن کے لبِ رنگیں کی نچھاور تھی جس نے پتھر میں حسن لعلِ پُر انوار بنایا