کونین کا مسجود ہے محبوب ہے تُو ہر شے تیری شاہد ہے کہ مشہود تو ہر اک کے لب پہ پر ہے تیری حمد و ثنا ہر سوز میں ہر ساز میں موجود ہے تُو
تعزیم سے لیتا ہے خدا نامِ محمد ﷺ کیا نام ہے اے صلِ علیٰ نامِ محمد ﷺ اللہ کرے اُس پہ حرام آتشِ دوزخ جس شخص کے دل پہ لکھا نامِ محمد ﷺ
اندھیری رات ہے شمس الضحیٰ کی بات کرو ستاروں پہ رخِ مصطفیٰؐ کی بات کرو نقیرو بعد میں کوئی دوسرا سوال کرو خدارا پہلے میرے مصطفیٰؐ کی بات کرو
یہ عقلِ خیرت سے مائل سوال ہے شانِ رسولِ پاک سمجھنا محال ہے
احمد کے احد میں کیا سمجھوں وہ ہیں پردہِ میم میں اور ہی کچھ زمانہ ان کو مصطفیٰؐ جانتا ہے
خدا کے سوا کوئی کیا جانتا ہے محمدؐ کا رتبہ خدا جانتا ہے
احد احمد وچ فلک نہ بھلیا رتی کی مہر مروڑی دا
اے عشق تُو بتا میں محمدؐ کو کیا کہوں
احمد کے احد میں کیا سمجھوں یہ کون ہے میم کی چلمن میں
ہزاروں سال رہا عرش پر خدا بن کر اتر پڑا وہ مدینہ میں مصطفیٰؐ بن کر
کوئی راز حقیقت کی سمجھا کیا شان عرب دے والی دا رب آپ مدینے آ بیٹھا جھمب مار کے کملی کالی دا
یہ بھید وہی سمجھا جو اہلِ نظر ہے باطن میں وہی آپ ہے جو ظاہر میں بشر ہے
اس بھید کے سمجھنے سےعاجز ہے علم و عقل ہمسہ نہیں خدا بھی نہیں کیا کمال ہے
عمامہ کھڑے باندھتے تھے شاہِ سرفراز جبریل سے فرمایا کے کیا مومن و دمساز جس پردہِ وحدت سے تجھے آتی ہے آواز جا کر تُو ذرا دیکھ کیا پوشیدہ ہے راز جبریل نے کی عرض کہ قدرت مجھے کیا ہے محبوب نے فرمایا کے جا میری رضا ہے پردہ جو اُٹھایا تو نظر آئی نہ کچھ شے دیکھا تو یہ دیکھا جو یہاں ہے وہ وہاں ہے پردے میں خدا تو نہیں محبوبِ خدا ہے عمامہ اس ہی طرح کھڑا باندھ رہا ہے
احمد کے احد میں کیا سمجھوں یہ کون ہے میم کی چلمن میں خیرت کی ہے جاں سایہ بھی نہیں لگتا بھی ہے انساں دیکھن میں
چلو مانا محمدؐ آدمی ہے مگر بےسایہ کیونکر آدمی ہے
اللہ کا محبوب ہے کم پایہ نہیں ہے میں اپنے منہ سے دوارِ محشر کو کیا کہوں چھوٹا سا منہ ہے باات بڑی اور کیا کہوں اللہ کا محبوب ہے اللہ نے پاس بلا ہی لیا بِن دیکھے بھی رہ نہ سکا
ایسے کمالات بشر میں تو نہیں ہوتے خیرت کی ہے دیکھو انکا سایہ بھی نہیں
حسن کی جان ہو گیا ہوگا گویا ایمان ہو گیا ہوگا دیکھ کر آپ کا قدِ موزوں سایہ قربان ہو گیا ہوگا
تورے نور سے سب سنسار ہوا تورے نام سے بیڑا پار ہوا بھگوان بھی تورے گُن گاۓ قرآن آیا توری شانن میں
کہیں یٰسین کہا کہیں طحہٰ کہا کیں مسول کہا کہیں کوثر کہا
اسلام کیا ہے تری اداؤں کا نام ہے قرآن کیا ہے تیری ثنا سر سے پاؤں تک
لولاک کی پگڑی سر سوہے طحہٰ سہرا ماتھے پہ سجے والیل کی زلفیں کاندھوں پر ماداز کا کجرا نینوں میں
توہے یاد کرات مورا انگ انگ ہے مورے بھاگ سہاگ تورے سنگ ہے اک بار جو آ مورے آنگن میں ہو جاؤں سہاگن سکھیاں میں
بلہار نہ ہو جاؤں توری لیکر بلایا
موہے دیس عرب من بھاوت ہے موہے یاد مدینہ آوت ہے بیچار بیپار کی ارج سنو ساجد کو بلالو چرمن میں