اگر کملی والے کی رحمت نہ ہوتی تو قسمت کے ماروں کا کیا حال ہوتا رسول خدا کا سہارا نہ ملتا توہم بے سہاروں کا کیا حال ہوتا
وہ آقا وہ مولا وہ داتا ہمارے خدائی کے پیارے خدا کے دُلارے محمدﷺ جو دکھیوں کے حامی نہ ہوتے تو اِن بے قراروں کا کیا حال ہوتا
نہ یہ پھول کھلتے نہ کلیاں مہکتیں نہ گلزار ہنستے نہ گلیاں مہکتیں نبی کے پسینے کی خوشبو نہ ملتی تو دلکش بہاروں کا کیا حال ہوتا
محمد ﷺ کا جلوہ ہے جلوہ خدا کا محمد ﷺ کا پردہ ہے پردہ خدا کا اگر آپ آ جاتے پردے سے باہر تو پھر چاند تاروں کا کیا حال ہوتا
کسے حال دل اپنا انورؔ سناتے کہاں پھر اماں اہلِ توحید پاتے اگر سبز گنبد کا سایا نہ ملتا تو الفت کے ماروں کا کیا حال ہوتا