اب کیا کسی سے کام تجھے دیکھنے کے بعد سب کو میرا سلام تجھے دیکھنے کے بعد دنیا کے سب حسین بھی دیکھے بہ نظر غور لگتے ہیں سب ہی خام تجھے دیکھنے کے بعد
تیری نگاہ ناز نے مدہوش کردیا اب کیا کرے گا جام تجھے دیکھنے کے بعد
خاطر میں جو کسی کو بھی لاتے نہ تھے کبھی بس ہو گۓ غلام تجھے دیکھنے کے بعد
کوئی طبیب بھی نہ میراکر سکا علاج بس آ گیا آرام تجھے دیکھنے کے بعد
بس اک یہی ہے آرزو تیرے فقیر کی ہو زندگی تمام تجھے دیکھنے کے بعد
سجدہ کروں تجھے تو کافر کہیں گے لوگ اٹھانا ہے سر حرام تجھے دیکھنے کے بعد