آقا کے دیوانے کہتے ہیں سب موسم سہانے کہتے ہیں یہ سارے زمانے کہتے ہیں سرکار بڑے ای سوہنے نیں
جس نے یارو مُردے جلاۓ سب پہ عشق کے رنگ چڑھاۓ شجر وہجر بھی نغمے گائیں رُکھ قدموں میں اُن کے آئیں سارے عاشق مل کر گائیں سرکار بڑے ای سوہنے نیں
جن کا رتبہ سب سے جدا ہے جن کا عاشق آپ خدا ہے جن ا سارے جگ میں اجالا ہے کاندھے پہ جن کے کمبل ہے کالا سب کی زباں پر یہ رہتی ہے مالا سرکار بڑے ای سوہنے نیں
اللہ کی تصویر ہے پیارا سب نبیوں کا پیر ہے پیارا بے چاروں کا جوہے چارا عاشق جن کا جگ ہے سارا نغمہ پڑھیں سب پیارا پیارا سرکار بڑے ای سوہنے نیں
رب نے جس کو یار بنایا ہر شے کا مختار بنایا جو سوالی در پہ آتا ہے جھولی کو بھر کے جاتا ہے ہر دم وہ یہ ہی کہتا ہے سرکار بڑے ای سوہنے نیں
جس نے کسی کا دل نہیں توڑا ناطہ خدا سے سب کا جوڑا ہم ثاقبؔ جشن منائیں گے اور نعرے نبی کے لگائیں گے ہم مل کر گیت گائیں گے سرکار بڑے ای سوہنے نیں