آپ آۓ جب مدینے وہ نورانی بن گیا وہ تو رحمت حق تعالیٰ کی نشانی بن گیا
اللہ کا قرآن سارا مصطفیٰ پر اترا جو وہ تو سارا مصطفیٰ کی نعت خوانی بن گیا
انگلیوں سے مصطفیٰ کی پانی جو جاری ہوا وہ تو افضل سب جہاں سے یارو پانی بن گیا
نور اُن کو جو نہ مانے جو کرے گستاخیاں وہ تو بندہ شیطاں کی یارو ہے نانی بن گیا
اپنے خوں سے دین یارو آل نے زندہ کیا کربلا کا واقعہ وہ اک کہانی بن گیا
حاجرہ جس جا پہ دوڑیں وہ پہاڑوں کی جگہ رب تعالیٰ کی اے یارو وہ نشانی بن گیا
جب سے ثاقبؔ نعت کے میداں میں آیا دوستو دل نورانی بن گیا سینہ نورانی بن گیا