سلطانِ کربلا کو ہمارا سلام ہو جانانِ مصطفیٰ کو ہمارا سلام ہو
عباسِ نامدار ہیں زخموں سے چور چور اُس پیکرِ رضا کو ہمارا سلام ہو
اکبر سے نوجوان بھی رن میں ہوۓ شہید ہم شکلِ مصطفیٰ کو ہمارا سلام ہو
بھائی، بھتیجے، بھانجے سب ہو گئے نثار ہر لعل بے بہا کو ہمارا سلام ہو
اصغر کی ننھی جان پہ لاکھوں درود ہوں مظلوم ہ بے خطا کو ہمارا سلام ہو
ہو کر شہید قوم کی کشتی ترا گئے امت کے ناخدا کو ہمارا سلام ہو
ناصؔرولائے شام میں کہتا ہے باربار مہمانِ کربلا کو ہمارا سلام ہو