نقش دل پر بٹھا گۓ طاہر جامِ وحدت پلا گۓ طاہر
پھررہا تھا میں در بدر اب تک میرا مسکن بنا گۓ طاہر
پارہ پارہ دل شکستہ تھا سچا رستہ دکھا گۓ طاہر
در پر جو آیا طالب عرفاں دیا دل میں جلا گۓ طاہر
ان کے در سے ہوا جو وابستہ اس کو اپنا بنا گۓ طاہر
گلشن غوث ہے در طاہر غوثیہ مے پلا گۓ طاہر
جو چلا نقش پاۓ طاہر پر اس کے دل کو لبھا گۓ طاہر
کرو قائم نماز اے لوگو راہ جنت دکھا گۓ طاہر
رکھ دیا اپنے قلم کو صابر نے کیا تھا، اور کیا بنا گۓ طاہر