مرے لب پہ رات دن ہےترا نام غوث اعظم ترے ذکرسے بنے ہیں مرے کام غوث اعظم
مرے راستے میں آکر کبھی مشکلیں نہ ٹھہریں مرے کام آرہا ہے تیرا نام غوث اعظم
جونظراٹھا کے دیکھوں تو ہو سامنےمدینہ مرے عشق کو عطا ہووہ دوام غوث اعظم
تو علی کازور بازو تورسول حق کی خوشبو ہے سخاوتوں کا منصب ترا نام غوث اعظم
مری خالی جھولی بھردے مجھےبےنیازکردے ترا فیض تیری رحمت تو ہے عام غوث اعظم
مرے دل کو دل بنا دےمرے گھرکو جگمگا دے تری دید کا ہوں طالب لب بام غوث اعظم
ہے انہی کے رخ سے روشن مہ و مہر اور انجم مری صبح غوث اعظم مری شام غوث اعظم