محبوب تُو ذاتِ خدا کا ہے، یا خواجہ معین الدین چشتیؒ کیا شان تیری کیا رتبہ ہے، یا خواجہ معین الدین چشتیؒ
تو نور کا اک مینارہ ہے، یا خواجہ معین الدین چشتیؒ تو قبلہ ہے، تو کعبہ ہے، یا خواجہ معین الدین چشتیؒ
ہے تیرا تصور شام و سحر، اور ذکر تیرا آٹھوں پہر کیا خواب تیرا رخ زیبا ہے، یا خواجہ معین الدین چشتیؒ
اک چشمِ زدن میں گر چاہے، ناقص کو بنا دے تو کامل دنیا نے یہ منظر دیکھا ہے، یا خواجہ معین الدین چشتیؒ
تو راہر دنیا ودیں، تو بزمِ ہدیٰ کا صدر نشیں آفاق میں تیرا چرچا ہے، یا خواجہ معین الدین چشتیؒ
شاداں ہے معین الحق اس پر اکرام تیرے ہیں صبح و مسا میں تیرا ہوں تو میرا ہے، یا خواجہ معین الدین چشتیؒ