Mazhar e Azmat e Ghafar Hain

مَظْہَرِعظمتِ غفّار ہیں غوثِ اعظم مُظْہَرِ رِفعتِ جبّار ہیں غوثِ اعظم



واقفِ حکمت و اَسرار ہیں غوثِ اعظم دل کے بھیدوں سے خبردار ہیں غوثِ اعظم



نائبِ احمدِ مختار ہیں غوثِ اعظم اور سب ولیوں کے سردار ہیں غوثِ اعظم



گر فَقَط آپ کے اَخیار ہیں غوثِ اعظم وہ کہاں جا ئیں جو بدکار ہیں غوثِ اعظم



میرے مرشِد مِری سرکار ہیں غوثِ اعظم میرے رہبر مرے غمخوار ہیں غوثِ اعظم



نہ مخالف فَقَط اغیار ہیں غوثِ اعظم دوست بھی دے رہے آزار ہیں غوثِ اعظم



حشر تک گائیں گے ہم گیت تمہارے مرشد ہم تمہارے جو نمک خوار ہیں غوثِ اعظم



دودھ ماں کا نہ پیا آپ نے رمضانوں میں آپ بچپن سے سمجھ دار ہیں غوثِ اعظم



تم نے مُردوں کو جِلایا ہے ہمارے دل بھی کر دو زندہ کہ یہ مُردار ہیں غوثِ اعظم



منہ لگاتا نہیں دنیا میں جسے کوئی بھی بِالیقیں اُس کے طرفدار ہیں غوثِ اعظم



کھوٹے سکّے جہاں چل جا تے ہیں وہ ہے بغداد واں نِکمّوں کے خریدار ہیں غوثِ اعظم



مال و دولت کی طلب ہم کو نہیں ہے مُرشِد ہم فَقَط تیرے طلبگار ہیں غوثِ اعظم



راہ بھولا، مجھے یاغوث! سہارا دے دو تھک گیا پاؤں بھی اَفگار ہیں غوثِ اعظم



شاہِ بغداد اِدھر بھی ذرا چشمِ رحمت ہم بَلاؤں میں گرفتار ہیں غوثِ اعظم



چار جانب سے گناہوں نے ہمیں گھیرا ہے تیرے ہوتے ہوئے کیوں خوار ہیں غوثِ اعظم



اب دعا کیلئے ہاتھ اپنے اٹھا دو مرشد ! پَل میں اِس پار سے اُس پار ہیں غوثِ اعظم



اب اٹھا بھی دو نِقاب اپنے رُخِ انورسے کب سے ہم طالِبِ دیدارہیں غوثِ اعظم



ہو کرم! حُسنِ عمل آہ! نہیں ہے کوئی نہ وظائف ہیں نہ اَذکار ہیں غوثِ اعظم




Get it on Google Play



حشر کے روز ہماری بھی شَفاعت کرنا آہ! ہم سخت گنہگار ہیں غوثِ اعظم



اپنے عطّارؔ کو چُمکار کے دیجے ٹکڑا در پہ حاضِر ہوئے عطارؔ ہیں غوثِ اعظم



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah