Main Toh Panjtan Ka Ghulam Hun

میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں مرید خیر الانام ہوں



مجھے عشق سرو ثمن سے ہے مجھےعشق سارےچمن سےہے مجھے عشق ان کی گلی سے ہے مجھے عشق ان کےوطن سےہے مجھے عسق ہے توعلیؑ سے ہے مجھے عشق ہےتو حسنؑ سے ہے مجھے عشق ہے تو حسینؑ سے مجھے عشق شاہ زمن سے ہے



میرا شعر کیا میرا ذکر کیا میری بات کیا میری فکر کیا میری بات ان کےسبب سےہے میرا شعر ان کےادب سے ہے میرا ذکر ان کے طفیل سے




Get it on Google Play



میری فکر ان کے طفیل سے کہاں مجھ میں اتنی سکت بھلا کہ ہو منقبت کا بھی حق ادا ہوا کیسے تن سے وہ سر جدا جہاں عشق ہو وہیں کربلا میری بات ان ہی کی بات ہے میرے سامنے وہی ذات ہے وہی جن کو شیر خدا کہیں جنہیں باب صل علیٰ کہیں وہی جن کو آل نبی کہیں وہی جن کو ذات علیؑ کہیں وہی پختہ ہیں میں تو خام ہوں میں تو پنجتن کا غلام ہوں



مجھے عشق ہے تو خدا سے ہے مجھے عشق ہے تو رسول ﷺ سے یہ کرم ہے حب بتول کا میرے منہ سے آۓ مہک سدا جو مین نام لوں تیرا جھوم کے میں تو پنجتن کا غلام ہوں



میں قمؔر ہو ساغر بے نوا میری حیثیت ہی بھلا ہےکیا وہ ہیں بادشاہوں کے بادشاہ میں ہوں ان کے در کا ادنیٰ گدا میرا نسبتوں کا ہے سلسلہ میرا پنجتن سے ہے واسطہ

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah