بستر پہ نبی جس کو سلا دے وہ علی ہے مولا جسے ہر اک کا بنا دے وہ علی ہے
ہوتی ہو قضاء عصر تو انگشت پییمبر جس کے لیے سورج کو لٹا دے وہ علی ہے
سرکار کے بعد اور کیا کس نے یہ دعویٰ ساءل کو جو ہر بات بتا دے وہ علی ہے
اس چہرے کی توقیر بیاں کیا ہو کہ جس کو تکنا بھی عبادت کا مزہ دے وہ علی ہے
تلوار اٹھائے ہوئے میدان میں آ کر جو شان شجاعت کی بڑھا دے وہ علی ہے
قاتل کو کبھی پیش کیا جام کسی نے جو دشمن جاں کو بھی دعا دے وہ علی ہے
باتوں میں نہاں جس کے اصرار پییمبر جو علم توقیر بڑھا دے وہ علی ہے
دے مانگنے والے کو طلب سے بھی زیادہ سرور جو گداگر کو بنا دے وہ علی ہے