اللہ ، اہلِ بیتِ پیمبرؐ کے ساتھ ہے اسلام کا وقار اِسی گھر کے ساتھ ہے
آلِ نبیؐ کو ذات نبیؐ سے جُدا نہ مان ہر موج کا وجود سمندر کے ساتھ ہے
کس پر کُھلے گا معرکہِ کربلا کا راز یہ وہ معاملہ ہے ، جو داور کے ساتھ ہے
سچ مچ ہو دل میں غم تو پھر ہوتی ہے آنکھ نم اشکوں کا سلسلہ دلِ مُضطر کے ساتھ ہے
اُس ذاتِ پاک کا ہُوں دل و جاں سے میں غلام دعوٰی غلط نہیں ہے مگر ڈر کے ساتھ ہے
بھیجوں یزیدیت پہ نہ کیوں لعنت اے نصیر یہ دشمنی ہے اور مِرے گھر کے ساتھ ہے