یا راحم یا رحمٰن یا عادل یا دیّان یا حافظ یا ستار یا واجد یا غفار یا ملک یا رزاق تو خالق ہر خلاق ہر سمت ہے تیری دھوم یا حیی یا قیوم
بے مثل ہے تو لا ریب تو پاک ہے تو بے عیب ہر راز تجھے معلوم ہر سمت ہے تیری دھوم یا حیی یا قیوم
قرآن تیرا انعام ہے خاص تیرا انعام ہے درد کی یہ اکسیر ایمان اس کی تاثیر ہے سلسلہ احساس الحمد سے تا الناس ہے صاف اس کا مفہوم یا حیی یا قیوم
اس دور میں ہر انسان بے بس ہے اور بے جان ہیں دیدہ دل بے نور منزل سے ابھی ہے دور ایسے میں میرے معبود ہے فضل تیرا مقصود رکھ اس سے نہ محروم
وہ نبیوں کا سردار کل عالم کا مختار تو ساز ہے وہ آواز تو راز وہ محرم راز تو لفظ ہے وہ فرہنگ تو حاکم وہ اورنگ تو لازم وہ ملزوم