Noor e Khuda

نورِ خدا میری بےبسی میں میری ہرخوشی میں بس تیرا نام پکارا ہے رحیم تُو ہے کریم تُو ہمیں تیرا ہی ہے سہارا



مولیٰ تیرے سوا میرا کون یہاں تیری رحمت کا طالب ہے سارا جہان



نورِ خدا تُو ہے کہاں بندہ تیرا ہے گمشدہ




Get it on Google Play



میری خطا انکا یہ ہے صلہ ان خطاؤں کی دینا سزا تیری ہی رحمت ہے اک آسرا ہوگا وہ جو ہوگا تیری رضا



مایوس ہے مجبور ہے ہمیں غم نے گھیرا ہوا ہے جو دور تھا تجھ سے کبھی وہ اب تیرا ہی ہوا ہے



مولیٰ سارے جہاں میں حکومت تیری سارے بے بس ہوۓ ایسی طاقت تیری



نورِ خدا تُو ہے کہاں بندہ تیرا ہے گمشدہ



تُو ہی ہے اول ہے آخر بھی تُو مولیٰ سب کچھ ہے فانی یہاں دنیا کی رنگت سے دل جوڑ کر بھولا ہر پل میں تجھ کو خدا



تیری شان جلا جلال ھو ہمیں اس قدر نہ سزا دے تیری رحمت ہے چار سُو ہم پہ کرم فرما دے



مولیٰ ماؤں سے بڑھ کر محبت تیری میں خطاکار ہوں یہ ہے فطرت میری



نورِ خدا تُو ہے کہاں بندہ تیرا ہے گمشدہ

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah