میں بندہ آصی ہوں خطا کار ہوں مولا لیکن تیری رحمت کا طلبگار ہوں مولا
وابستہ ہے امید میری تیرے کرم سے تیرا ہوں فقط تیرا پرستار ہوں مولا
پھر تم میرے ایمان کو توانائی عطا کر برسوں نہیں صدیوں سے بیمار ہوں مولا
باہر کے اُجالے مجھے کیا راہ سجھائیں اندر کے اندھیروں میں گرفتار ہوں مولا
اک تیرا اشارہ ہو اور آسان ہو مشکل اک لہر اُٹھےاور میں اس پار ہوں مولا