اللہ ہو دم بدم اللہ ہو ہرجگہ ہر گھڑی ہرقدم اللہ ہو لمحہ لمحہ بسر ہوترے ذکر میں زندگی کا سفر ہو ترے ذکر میں بس زباں نغمہ گر ہو ترے ذکر میں دل میں روشن ہو شمع حرم اللہ ہو
ہر کلی ہر ثمر لہلہاتے شجر چاندنی کہکشاں نوری شمس و قمر یہ زمیں یہ فلک بلکہ ہر خشک و تر کررہے ہیں ثناء سب بہم اللہ ہو
عظمتوں رفعتوں کے نشاں تیرے ہیں اے خدا یہ زمیں آسماں تیرے ہیں گونجتی ہے ثناء از زمیں تا فلک ورد جاری ترا از زمیں تا فلک ٹل گئ ہر بلا از زمیں تا فلک جب کہا کھل گۓ پیچ وخم اللہ ہو
اس کی قسرت کرن در کرن در کرن اس کی نکہت چمن در چمن در چمن اس کی مدحت پون در پون در پون لکھ اجاگر قلم بہ قلم اللہ ہو