انداز حسینوں کو سکھاۓنہیں جاتے
یہ امی لقب ہیں پڑھاۓ نہیں جاتے
ہر ایک کا حصہ نہیں دیدار کسی کا
بوجہل کو محبوب دکھاۓنہیں جاتے
میں کیا کہوں کس رنگ کا اب درد ہے دل میں
بےدرد کو یہ درد سناۓ نہیں جاتے
عشاق کا حصہ ہے امانت کا اٹھانا
افلاک سےیہ بوجھ اٹھاۓ نہیں جاتے