آہ! ہرلمحہ گناہوں کی کثرت و بھرمار ہے غلبۃ شیطان ہے اور نفسِ بد اطوار ہے
مجرموں کےواسطےدوزخ بھی شعلہ بار ہے ہر گناہ قصداً کیا اس کا بھی اقرار ہے
آہ ! نافرمانیاں ،بدکاریاں ، بےباکیاں نامۃ اعمال میں گناہوں کی بھی بھرمار ہے
چھپ کے لوگوں سے گناہوں کا رہا ہے سلسلہ تیرے آگے یا خدا ہر جرم کا اظہار ہے
اب سر بالیں خدارا مسکراتے آیۓ جاں بلب شاہ مدینہﷺ!طالب دیدار ہے
یا رسول اللہ ﷺ! آکر قبر روشن کیجۓ ذات بےشک آپ کی منبعِ انوار ہے
نیکیاں پلے نہیں آقاﷺ! شفاعت کیجۓ آپ کی نظر کرم ہوگی تو بیڑا پار ہے
یا نبی ﷺ! عطارؔ کو جنت میں دے اپنا جوار واسطہ صدیق کا جو تیرا یار غار ہے