جب ہو ضوفگن دین و دنیا کا چاند آیا خلوت سے جلوت میں اسریٰ کا چاند نکلا جس وقت مسعود بطحا کا چاند جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ کا چاند اس دل افروز ساعت پہ لاکھوں سلام
جس کے قدموں پہ سجدے کریں جانور منہ سے بولیں شجر دیں گواہی حجر وہ ہیں محبوب رب مالک بحر و بر صاحب رجعت شمس و شق القمر نائب دست قدرت پہ لاکھوں سلام
پڑگئی جس پہ محشرمیں، بخشا گیا دیکھا جس سمت ابر کرم چھا گیا رخ جدھر ہوگیا زندگی پاگیا جس طرف اٹھ گئی دم میں دم آگیا اس نگاہ عنایت پہ لاکھوں سلام
فرق مطلوب و طالب کا دیکھے کوئی قصۃ طور و معراج سمجھے کوئی کوئی بیہوش، جلووں میں گم ہے کوئی کس کو دیکھا یہ موسیٰ سےپوچھےکوئی آنکھ والوں کی ہمت پہ لاکھوں سلام
جس کے جلوے زمانے میں چھانےلگے جس کی ضوسےاندھیرے ٹھکانے لگے جس سے ظلمت کدےنور پانے لگے جس سےتاریک دل جگمگانے لگے اس چمک والی رنگت پہ لاکھوں سلام
جس کے عالی مقالات وحی خدا جس کےغیبی اشارات وحی خدا جس کے الفاظ آیات وحی خدا وہ ذہن جس کی ہربات وحی خدا چشمہ علم و حکمت پہ لاکھوں سلام
ڈوبا سورج کسی نےبھی پھیرا نہیں کوئی مثل ید اللہ دیکھا نہیں جس کی طاقت کا کوئی ٹھکانا نہیں جس کو بار دوعالم کی پروا نہیں ایسے بازو کی قوت پہ لاکھوں سلام
آسماں ملک اور جو کی روٹی غذا لامکاں ملک اورجو کی روٹی غذا کن فکاں ملک اورجوکی روٹی غذا کل جہاں ملک اور جوکی روٹی غذا اس شکم کی قناعت پہ لاکھوں سلام
صادقہ، صالحہ، صائمہ، صابرہ صاف دل، نیک خو، پاسا، شاکرہ عابدہ، زاہدہ، ساجدہ، ذاکرہ سیدہ، زاہرہ، طیبہ، طاہرہ جان احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام
حق کے محرم امام التقیٰ والتقیٰ ذات اکرم امام امام التقی والتقیٰ قطب عالم امام التقی والتقیٰ غوث اعظم امام التقی والتقیٰ جلوۃ شان قدرت پہ لاکھوں سلام
ابرجود و