تن من واراجس نے دیکھا چہرہ کملی والے کا اے مولا اک بار دکھا دے جلوہ کملی والے کا
غوث، قطب، ابدال، قلندر سب ان کے گن گاتے ہیں فرشِ زمین پر ورشِ بریں پر چرچا کملی والےکا
ہر نعت دیتا ہے خدا پر وار کےان پر دیتا ہے کھاتا ہے یہ عالم سارا صدقہ کملی والے کا
ہوگی طلب تیری نہ پوری دور کریں گےوہ دوری انشاء اللہ ہم دیکھیں گے روضہ کملی والے کا
آل نبی اولاد علی کی شان بڑائی اللہ نے کتنا اعلیٰ کتنا بالا کنبہ کملی والے کا
قبر میں جب پوچھیں گے پرشتے اپنا تعارف پیش کرو کہہ دوں گا کہ میں تو ہوں بس منگتا کملی والے کا
کیوں ہو نازش خوف محشر گیت نبی کے گاتے ہیں اپنی زباں پر حشر میں ہوگا نعرہ کملی والے کا