Noor ul Khuda Kahun

نور الہدیٰ کہوں، انہیں شمس الضحیٰ کہوں پھوٹی شبِ اَلست سے جو وہ ضیا کہوں



سب غایتوں کی غایت اولیٰ حضورؐ ہیں حیران ہوں میں کیا انہیںؐ اس کےسواکہوں



حیرت میں پڑگۓ ہیں مِرےخامہ و زباں سوچوں میں گم ہوں، مدحت خواجہؐ میں کیاکہوں



مدحت گری حضور کےفیضِ نظر سے ہے ہو آپؐ کا کرم تومیں حرفِ ثنا کہوں



دائم رہے وظیفہ درود وسلام کا ہرآن اٹھتےبیٹھتے'صل علیٰ' کہوں



وہ جس سےدورہوگئی صدیوں کی تیرگی رخسار مصطفیٰ کی میں اس کو ضیا کہوں




Get it on Google Play



عشق حضورؐ کا مجھےذرہ ہو گر نصیب اس کو میں خاص رب عُلا کی عطا کہوں



مداح آنخضورؐ ہےخود ذات کبریا قرآن سےمیں سیکھ کران کی ثناکہوں



محبوب اور محب کی اطاعت ہےایک شے محبوبؐ کی رضا کو رضاۓ خدا کہوں



دونوں جہاں کے مسئلے حل آپؐ نےکۓ دارین کا حضورؐ کو میں آسرا کہوں



بےچارگاں کےآپؐ ہی جب چارہ سازہیں غیروں سےکس لیے پھر اپنا مدعا کہوں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah