میں مدت سےاس آس پرجی رہا ہوں خدا کب بلا لے مجھے اپنے گھرمیں کبھی تو سنے گا دعائیں وہ میری میں مدت سے اس آس پرجی رہاہوں
جو لوگوں سےسن سن کےنقشےہیں کھینچے حقیقت میں ہوں گے مناظر وہ کیسے کبھی جا کے دیکھوں میں آنکھوں سے اپنی میں مدت سے اس آس پر جی رہا ہوں
میرے سامنے ہو وہ گنبد خضریٰ وہ روضے کی جالی وہ جنت کا گوشہ کبھی چوم لوں جا کے خاک مدینہ میں مدت سےاس آس پرجی رہا ہوں
نہیں ہے بھروسہ کوئی زندگی کا اُسی کو خبرہےوہ سب جانتا ہے بلا لےگا مجھ کووہ مرنےسےپہلے میں مدت سےاس آس پرجی رہا ہوں
جو جاتا ہے پاتا مرادیں وہاں پر کہ ہیں ہم یہاں پرہےکعبہ وہاں پر کہ جلوہ دکھادےہمیں تو بلا کے میں مدت سے اس آس پرجی رہا ہوں