Jis Taraf Chasham Muhammad

جس طرف چشم محمد کے اشارے ہو گۓ جتنے ذرے سامنےآۓ ستارے ہو گۓ



جب کبھی عشق محمد کی عنایت ہوگئی میرے آنسو کوثر و زم زم کے دھارے ہو گۓ



موجۃ طوفان میں جب نام محمد لے لیا ڈوبتی کشتی کے تنکے ہی سہارے ہو گۓ




Get it on Google Play



یا محمد آپ کی نظروں کا یہ اعجازہے جس طرف نطریں اُٹھائیں وہ سب تمہارے ہو گۓ



میں ہوں اور یادِ مدینہ اور ہیں تنہائیاں اپنے بیگانے سبھی مجھ سے کنارے ہو گۓ



اپنی کملی کاذرہ سایہ عنایت ہو مجھے دل کے دشمن یا محمد سے پیارے ہو گۓ

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah